لاہور،اگست 25، 2023: صوبوں اور وفاق کو سرکاری اداروں میں ملازم سینیٹری ورکرز کو اجرت اور پنشن کی ادائیگی کے حوالے سے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ ان غریب ترین اور نظراندازشدہ کارکنان کے مسلسل معاشی استحصال کا سلسلہ بند ہو۔ سینٹری ورکرزبشمول خواتین کارکنان کی ایک بڑ ی تعداد قانونی اور تحریری معاہدے کے مطابق اجرت کے حصول سے محروم ہے۔ اسی طرح ریٹائرڈ کارکنان کو پنشن کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔ یہ بات ویمن ورکرز یونیٹی کی نیشنل سٹیئرنگ کمیٹی کی جانب سے جاری کئی گئی ایک بیان میں کہی گئی ہے۔
گزشتہ کچھ عرصے سے پشاور، لاہور اور شیخوپورہ سمیت ملک کے مختلف حصوں میں سرکاری محکموں کے سینٹری ورکرز حکومت کی طرف سے معاوضہ نہ ملنے اور پنشن کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے احتجاج کر رہے ہیں۔ بظاہر پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں نے ان ورکرز کے مطالبات تسلیم کر لیے ہیں لیکن اس کے باوجود تنخواہوں اور پنشن کے حصول میں درپیش مشکلات کم نہیں ہو رہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سینٹری ورکرز کی ایک بڑی تعداد اقلیتی برادری اور غریب طبقے سے تعلق رکھتی ہے جو پہلے ہی کمرتوڑ مہنگائی میں پس رہی ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو فوری طور پر ورکرز کا معاشی استحصال روکنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے چاہئے اور محکموں کے ذریعے معاوضے اور پنشن کی قانون کے مطابق بروقت ادائیگی کو یقینی بنانا چاہئے۔
اس کے ساتھ ساتھ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسلام آباد اور پنجاب میں مقامی حکومتوں کے انتخابات کرائے جانے چاہئے تاکہ منتخب نمائندے مقامی محکموں جیسے میونسپل اتھارٹی اور دیگر اداروں میں کام کرنے والے ورکرز کو حقوق کی فراہمی کی نگرانی کر سکیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آجر کی بھرپور ذمہ داری ہے کہ سینٹری ورکرز، خاص طور پر خواتین کارکنان کے تحفظ کے حوالے سے، ملازمت کے دوران ان کے تحفظ، جنسی ہراسانی سے تحفظ، پیشہ ورانہ صحت و تحفظ کے حوالے سے مناسب لباس اور ہدایات فراہم کریں تاکہ ورکرز کو ساز گار ماحول مہیا کیا جا سکے۔ ویمن ورکرز الائنس ریاست سے مطالبہ کرتی ہے کہ کارکنان کے معاشی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے آئین اور لیبر قوانین کی روشنی میں اقدامات اٹھائیں اور لیبر انسپکشن کو موثر بنانے کے لئے انتظامات کریں۔
ویمن ورکرز یونیٹی ، خواتین کارکنان کی وومن ورکرز یونٹی (لاہور میں رجسٹرڈ یونین) پہلی یونین کے طور پر جس کی قیادت خواتین ورکرز کرتی ہیں، شیخوپورہ میں سینٹری ورکرز بشمول سیوریج ورکرز، ٹیوب ویل آپریٹرز، اور دیگر ورکرز کی طرف سے معاوضے اور پنشن کی عدم ادائیگی کی وجہ سے کی جانیوالی احتجاج اور دیگر علاقوں میں ورکرز کے احتجاج کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ ویمن ورکرز الائنس ملک بھر کے 14 صنعتی اضلاع میں رسمی شعبوں یعنی سرکاری اور نجی سیکٹرز میں کام کرنے والی خواتین کارکنان کی نمائندگی تنظیم ہے جو پچھلے سات برس سے مستقل کام کر رہی ہے۔